عمران خان کا اڈیالہ جیل سے قوم کے نام طوفانی پیغام؛ “آج ہی گورنر راج لگا لیں، پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے”

راولپنڈی (2 دسمبر 2025، رات 11:55) ایک ماہ بعد پہلی بار اپنی بہن سے ملاقات کے موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جو پیغام دیا، وہ نہ صرف موجودہ حکمرانوں کے لیے براہ راست چیلنج ہے بلکہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے لیے “حقیقی آزادی” کا واضح اعلانِ جنگ ہے۔

عمران خان نے براہ راست آرمی چیف عاصم منیر کو “ذہنی مریض” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “اس شخص کی اخلاقی پستی کی وجہ سے آئین اور قانون مکمل ختم ہو چکے ہیں۔ مجھے اور بشریٰ بیبی کو جھوٹے مقدمات میں قید تنہائی میں ڈال کر شدید ذہنی ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ چار ہفتے تک ایک انسان سے ملاقات نہیں کرائی گئی، جیل مینول کی بنیادی سہولیات بھی ختم کر دی گئیں۔ میری بہن کو سڑک پر گھسیٹا گیا، ڈاکٹر یاسمین راشد کو کینسر کے باوجود جیل میں رکھا گیا، یہ سب عاصم منیر کے احکامات پر ہو رہا ہے۔”

عمران خان نے قوم کو براہ راست پیغام دیا: “جب تک قوم خود غلامی کی زنجیریں نہیں توڑے گی، ایکسٹینشن مافیا، لینڈ مافیا، چینی مافیا، مینڈیٹ چور مافیا اسے غلام بنائے رکھے گا۔ آپ آج غلام ہیں، آپ کی نسلیں ان کی نسلوں کی غلام ہوں گی۔ اگر یہ چکر توڑنا ہے تو قوم کو خود اٹھنا ہوگا۔”

سہیل آفریدی کو کھلا پیغام: “سہیل آفریدی فرنٹ فٹ پر کھیلتا رہے، جو کر رہا ہے جاری رکھے، میں اس کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ گورنر راج کی دھمکیاں دینے والے آج ہی لگا لیں، پھر دیکھیں ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے!”

عمران خان نے پارٹی قیادت کو سخت ہدایات دیں:

  • وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے والوں کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، وہ “میر جعفر اور میر صادق” ہیں
  • این ڈی یو ورکشاپ میں شرکت شرمناک ہے
  • محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کا نوٹیفکیشن فوری جاری کیا جائے
  • تحفظ آئین پاکستان کی کسی بھی کال پر فوراً عمل کیا جائے

عمران خان نے آخر میں کہا: “قید تنہائی انتہائی تکلیف دہ ہے، لیکن میں یہ سب صرف اپنی قوم کی خاطر برداشت کر رہا ہوں۔