پنجاب میں سموگ کے خلاف سب سے بڑا اور فیصلہ کن حملہ؛ پٹرول موٹر سائیکل اور رکشہ پروڈکشن پر پابندی، الیکٹرک دور شروع

لاہور (27 نومبر 2025، مکمل رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت انسداد سموگ کابینہ کمیٹی کا طویل اور تاریخی اجلاس ہوا جس میں ایک کے بعد ایک بڑے بڑے فیصلے کر دیے گئے۔ پنجاب میں اب پٹرول سے چلنے والے موٹر سائیکل رکشوں کی پروڈکشن مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے، جبکہ پٹرول موٹر سائیکلز کی تیاری بھی مرحلہ وار ختم کر دی جائے گی۔ سرکاری محکموں، بورڈز اور اتھارٹیوں کے لیے اب صرف الیکٹرک موٹر سائیکلز، الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیاں ہی خریدی جا سکیں گی۔ گھروں کی سطح پر پانی سے گاڑیاں دھونے پر مکمل پابندی لگ گئی۔

زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی مستقل ٹیسٹنگ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ورکشاپس قائم کرنے کی جائیں گی۔ پنجاب بھر میں جدید طرز کے رنگ دار کوڑے دان لگائے جائیں گے۔ پلاسٹک بیگ، ٹائر، بیٹری، چربی پگھلانے اور کوئی بھی زہریلا مادہ جلانے والوں پر اب سخت سے سخت سزا ہوگی، کوئی رعایت نہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور کے گرد 112 کلومیٹر دائرے میں 21 لاکھ درختوں کا حفاظتی حصار لگ چکا ہے، فصلیں جلانے کے واقعات میں 88 فیصد کمی آئی ہے، ڈرون اور سیٹلائٹ سے نگرانی جاری ہے، کوئیک رسپانس فورس بن چکی ہے، 2200 سے زائد زگ زیگ بھٹے مسمار اور 2336 سیل کر دیے گئے، 450 سے زیادہ آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں تباہ کی گئیں، 23 کروڑ روپے جرمانے عائد ہوئے، سیف سٹی میں سموگ وار روم قائم، 8500 سی سی ٹی وی کیمروں سے رات دن نگرانی، 3 لاکھ گاڑیوں کی ایمیشن ٹیسٹنگ مکمل، ملک کا پہلا ایکو چیٹ بوٹ اور گرین پنجاب ایپ فعال، 18 اضلاع میں 41 ایئر کوالٹی مانیٹرز کام کر رہے ہیں، اگلے سال مزید 100 لگ جائیں گے۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں جو محنت کی، اگلے چار سال میں پنجاب کو دنیا کی مثال بنائیں گے۔ سموگ نہیں، صاف ستھری ہوا پنجاب کا مقدر بنے گی۔