موجودہ کاروباری صورتحال پر صرف 8% مطمئن، مستقبل پر 12%؛ ملکی سمت سے اعتماد منفی 8% تک گر گیا

گیلپ پاکستان کے تازہ ترین بزنس کانفیڈنس انڈیکس (چوتھی سہ ماہی 2025) نے حکومت کے “معاشی بحالی” کے دعووں کو شدید دھچکا لگا دیا ہے۔ سروے کے اہم نتائج:
- 92% کاروباری اداروں نے موجودہ حالات کو منفی قرار دیا (صرف 8% مثبت)
- 88% مستقبل سے مایوس، صرف 12% کو بہتری کی امید
- ملکی سمت سے اعتماد منفی 8% تک گر گیا (پچھلی سہ ماہی میں منفی 2% تھا)
- افراطِ زر اب بھی سب سے بڑا چیلنج؛ 33% نے فوری قیمتوں میں استحکام مانگا
- 42% کاروباری اداروں نے مسلسل لوڈشیڈنگ کی اطلاع دی (گزشتہ سال جتنی ہی)
- 46% نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر PTI کے مقابلے میں اعتماد کا اظہار کیا (5% اضافہ)
گیلپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلال گیلانی نے کہا کہ “صرف استحکام کافی نہیں، مضبوط اور مسلسل ترقی ہی اعتماد بحال کر سکتی ہے”۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کاروباری طبقہ ہی مایوس ہو تو سرمایہ کاری، روزگار اور مجموعی جی ڈی پی پر منفی اثرات ناگزیر ہیں، اور یہ سروے IMF پروگرام کے باوجود زمینی حقیقت کا آئینہ دار ہے۔






